انسانی تاریخ کے آغاز سے ہی علامتیں معاشرتی رابطے، ثقافتی اظہار اور روحانی تفہیم کا اہم ذریعہ رہی ہیں۔ یہ علامتیں کبھی
سادہ شکلوں
میں تو کبھی پیچیدہ تصویروں کی صورت
میں نظر آتی ہیں، جو انسانی تجربات کو گہرائی سے بیان کرتی ہیں۔
مثلاً مذہبی علامت
یں ??یسے ہلال اور ستارہ، صلیب، یا اوم کا نشان، انسانوں کو عقیدت اور یقین کی طرف راغب کرتے ہیں۔ یہ نہ صرف مذہبی شناخت کو ظاہر کرتی ہ
یں ??لکہ امید اور یکجہتی کا پیغام بھی دیتی ہیں۔ اسی طرح قدرتی علامت
یں ??یسے سورج، چاند، اور درخت، زندگی، نمو اور تبدیلی کی عکاسی کرتے ہیں۔
جدید دور
میں ٹریفک کی علامتیں، ہسپتالوں کے نشانات، یا الیکٹرانک آلات پر چھپے ہوئے آئیکونز نے روزمرہ کی حفاظت اور سہولت کو یقینی بنایا ہے۔ ان کی ?
?اد??ی اور عالمگیریت نے انہ
یں ??بانوں اور ثقافتوں کی حدوں سے بالاتر کردیا ہے۔
علامت
یں ??رف ظاہری شکلیں نہ
یں ??لکہ گہرے جذبات اور افکار کا آئینہ ہیں۔ مثال کے طور پر سرخ رنگ کا دل کا نشان محبت کی علامت سمجھا جاتا ہے، جبکہ سفید کبوتر امن کی علامت بن گیا ہے۔ یہی علامت
یں ??دب، آرٹ، اور موسیقی
میں بھی اپنا رنگ بکھیرتی ہیں۔
آخر
میں، علامت
یں ??نسانی ذہن کی تخلیق ہ
یں ??و لفظوں سے ماورا ایک عالمگیر زبان تشکیل دیتی ہیں۔ یہ ہماری سوچ، تہذیب، اور روایات کو ز
ندہ رکھنے کا ایک طاقتور ذریعہ ہیں۔