سپر ہڑتال اور سرکاری ڈاؤن لوڈ گیٹ وے کی تنازعات
حکومت کی جانب سے حال ہی میں متعارف کرائے گئے سرکاری ڈاؤن لوڈ گیٹ وے کے نظام نے عوامی اور نجی شعبے میں شدید رد عمل کو جنم دیا ہے۔ اس پلیٹ فارم کو آن لائن سرکاری خدمات تک رسائی کو بہتر بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا، لیکن کئی گروپوں نے اسے ڈیٹا رازداری کے خدشات اور ٹیکنالوجی کے غیرمنصفانہ استعمال کا ذریعہ قرار دیتے ہوئے سپر ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔
سپر ہڑتال کی قیادت کرنے والے تنظیموں کا کہنا ہے کہ ڈاؤن لوڈ گیٹ وے صارفین کے ڈیٹا کو غیرشفاف طریقے سے جمع کرتا ہے، جس سے شہریوں کی نجی زندگی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔ ان کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ یہ نظام چھوٹے انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرز کو نقصان پہنچا کر بڑی کمپنیوں کو فائدہ پہنچاتا ہے۔
حکومتی نمائندوں نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ پلیٹ فارم عوامی خدمات کو تیز اور محفوظ بنانے کے لیے ضروری ہے۔ ان کے مطابق ڈیٹا کو صرف قانونی ضوابط کے تحت استعمال کیا جائے گا۔ تاہم، ہڑتال میں شامل کارکنان نے مطالبہ کیا ہے کہ نظام کو فوری طور پر معطل کر کے اس کی آزادانہ جانچ کی جائے۔
ماہرین کے نزدیک یہ تنازع حکومت اور عوام کے درمیان ٹیکنالوجی کے استعمال پر بڑھتے ہوئے خلیج کی عکاسی کرتا ہے۔ اگر صورتحال پر قابو نہ پایا گیا تو یہ ہڑتال معیشت اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر پر منفی اثرات مرتب کر سکتی ہے۔
مزید بات چیت اور شفاف پالیسیوں کے بغیر اس مسئلے کا حل مشکل نظر آتا ہے۔ دونوں فریقوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ عوامی مفاد کو پیش نظر رکھتے ہوئے مفاہمت کی راہ اپنائیں۔